شهر الله المحرم شهر مبارك، وقد خص الله - عز وجل - يوم العاشر منه بمزيد من الأجر والثواب، وجعله من أيام الفرح والسرور وإن حصل في ذلك الیوم ما حصل من مقتل الحسين - رضي الله عنه - ولكن يبقي حرمته كما كان في عهد الرسالة، ولكن كثيرا من المسلمين اليوم فضلا عن الروافض والشيعة يجعلونه يوم حزن وعزاء ويرتكبون فيه كثيرا من البدع والخرافات بل حتى الشرك نعوذ بالله من ذلك.
عاشوراء محرّم روزِ عيد يا روز غم وماتم؟
يوم عاشوراء کو عہد رسالت ہی سے عید وسروركادن قراردیا گیا ہے لہذا ان ایام کو گریہ وماتم ورنج والم کے ایام قراردینا سراسر کفران نعمت ہے-خواہ ان میں کیسا ہی غم انگیزحادثہ رونما ہوجائے-لیکن ان ایام کی مستقل حیثیت وہی رہے گی جو اسلام نے ٹہرائی ہے مگرافسوس ! کہ امت مسلمہ کے ایک طبقہ نے یوم عاشوراء سے بالکل نا آشنا ہوکر غلط اور باطل افکارکا شکارہوکر اسے مستقل طور پرغم والم کا دن قراردیدیا ہے اورمختلف قسم کے شرک وبدعت اورگناہ میں ملوّث نظرآتا ہے. زیرنظرکتاب شیخ الحدیث عبید اللہ رحمانی مبارکپوری رحمہ اللہ کی محرّم کے باب میں سب سے جامع اورمانع کتاب ہے ضرورمطالعہ کریں.